(ایجنسیز)
: وزیراعظم پاکستان نواز شریف ہندوستان کے نومنتخب وزیراعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے نئی دہلی پہنچ گئے۔
پیر کی صبح ساڑھے نو بجے لاہور سے روانہ ہونے والے پاکستانی وفد میں وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امورِ خارجہ سرتاج عزیز، چوہدری آصف کرمانی اور حسین نواز شامل ہیں۔
وزیراعظم نئی دہلی میں ایئرپورٹ سے براہ راست ہوٹل تاج مان سنگھ جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان کا چودہ رکنی وفد پہلے ہی ہندوستان کے دارالحکومت دہلی پہنچ چکا ہے۔
یاد رہے کہ برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کےبعد یہ پہلا تاریخی موقع ہوگا کہ پاکستانی وزیرِاعظم اپنے ہندوستانی ہم منصب کی حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوں گے۔
توقع ہے کہ نواز شریف کے شام چار بجے ہندوستانی میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ اس کے بعد وہ شام چھ بجے ایوانِ صدر میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
اس کے بعد نواز شریف صدر پرنب مکھرجی کی طرف سے دیے گئے عشائیے میں بھی شریک ہوں گے۔
کل ستائیس مئی بروز منگل کو دوپہر سو بارہ بجے ان کی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک باضابطہ ملاقات کا پروگرام طے ہے۔
style="text-align: right;">
اس ملاقات کے بعد نواز شریف ہندوستانی صدر پرناب مکھر جی سے بھی ملاقات کریں گے۔
نریندرمودی کے ساتھ ملاقات کا ایجنڈا اور حکمت عملی طے کرلی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پاکستان کی جانب سے جامع مذاکرات کی بحالی پر زور دیا جائے گا۔ پاکستان تعلقات معمول پر لانے کے لیے اعتماد سازی کے اقدامات کی تجویز پیش کرے گا۔
پاکستان تعلقات دوبارہ اس مقام سے شروع کرنے کی تجویزدے گا جہاں ان کا سلسلہ 1999ء میں ٹوٹ گیا تھا۔
آئندہ دو ماہ کے دوران دونوں ممالک کے وزرائےخارجہ کے درمیان ملاقات کی تجویز بھی دی جائے گی، جبکہ پاکستان اور ہندوستان کے سیکریٹری خارجہ کی ملاقات کا شیڈول بھی طے کیا جائے گا۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق نوازشریف کو نریندرا مودی کی جانب سے تقریب میں شرکت کی دعوت دینا خاصی اہمیت کا حامل ہے۔کیونکہ مودی کا پاکستان کے بارے میں موقف سخت رہا ہے اور وہ متعدد مرتبہ پاکستان پر تنقید کر چکے ہیں۔
ہندوستانی وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں وزیراعظم پاکستان کے علاوہ سری لنکا کے صدر مہندا راج پكشے، افغانستان کے صدرحامد کرزئی، بھوٹان کے وزیراعظم شیرگ توبگائی، نیپال کے وزیراعظم سشیل كوئیرالا، مالدیپ کے صدر عبداللہ يامين عبدالقیوم، بنگلہ دیش کی اسپیکر شیریں چوہدری بھی شرکت کریں گی۔